نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک)وزن میں اضافہ ہوتے وقت لوگ اپنی صحت پر توجہ نہیں دیتے مگر جب ایک بار موٹاپا لاحق ہو جاتا ہے تو اس سے نجات کے لیے کئی جتن کرتے ہیں مگر تب اس سے جان چھڑانا انتہائی مشکل ہوتا ہے۔ ایسے ہی ایک امریکی لڑکی نے موٹاپے سے نجات پانے کے لیے خطرناک گیسٹرک بائی پاس کروایا اور 16ماہ تک زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا رہی۔ پھر اس سرجری نے اسے ایسی نئی مصیبت سے دوچار کر دیا کہ اب اسے دوبارہ آپریشن کروانا پڑ رہا ہے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق 21سالہ کیلی امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر کیپ کورل کی رہائشی ہے۔ بچپن سے ہی اسے معدے کی خرابی کا سامنا تھا جس کی وجہ سے 18برس کی عمر تک پہنچ کر اس کا وزن 145کلوگرام تک پہنچ گیا۔ اسے ڈاکٹروں نے گیسٹرک بائی پاس کروانے کا مشورہ دیا لیکن آپریشن میں پیچیدگیاں پیدا ہونے کے باعث وہ 16ماہ تک کے لیے بستر کی ہو کر رہ گئی اور بمشکل اس کی جان بچی۔
اس آپریشن سے اس کے وزن میںساڑھے 64کلوگرام کی حیران کمی تو واقع ہو گئی لیکن چربی کم ہونے سے اس کے پیٹ کی جلد لٹکنے لگی جس سے اس کا جسم انتہائی بھدا ہو گیا جیسے وہ کوئی 80سالہ بڑھیا ہو۔ اب اس جلد کو چست کروانے کے لیے اسے دوبارہ آپریشن کروانا پڑ رہا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ ”میںکسی بھی طرح جلد از جلد یہ آپریشن کروانا چاہتی ہوں تاکہ اس لٹکتے پیٹ سے نجات پا سکوں۔ میں نے پہلا آپریشن 18برس کی عمر میں کروایا تھا لیکن اس وقت ڈاکٹروں نے مجھے یہ نہیں بتایا کہ اس کے بعد میرے پیٹ کی جلد اس طرح لٹکنے لگی اور میں بہت بھیانک دکھنے لگوں گی۔پہلی بار آپریشن میں پیچیدگیاں آنے سے میری زندگی خطرے میں پڑ گئی تھی۔ اب کی بار میں خوفزدہ تو ہوں مگر میں کسی بھی طرح اس لٹکتے پیٹ سے نجات حاصل کرنا چاہتی ہوں۔“
Comments
Post a Comment